Monday, July 20, 2020

Raat Haneri Dil Da Chanan Punjabi Sad Poetry 2020 Urdu Sad Poetry



رات ہنیھری، دل دا چانن آس دا جگنو سوئے نہ
ہجر وی ہووے دکھ وی ہووے بندہ کسراں روئے نہ
جو میرا اے ،بس میرا اے، اس دا اوہ اعلان کرے
جو نہیں میرا، میرا بن کےمیرے نال کھلوئے نہ
اک واری جو ٹُٹ جاندی اے، اوہ شئے مڑ کے جُڑدی نہیں 
مینوں فیر بناون لئی اوہ  مڑ کے مٹی گوئے نہ
عشق نگر وچ اوہ ہی آوے، جس نوں جان پیاری نہیں
بھورا ہجر نہیں سہہ سکدا جو، ہنجو ہار پروئے نہ
جہنوں تاہنگ سجن دی ہووے، اوہ تے مریم شام سویرے
دل دا ویہڑا ستھرا رکھے، اکھ دا بوہا ڈھوئے نہ
ڈاکٹر مریم ناز


Kuch bhi Baaqi Nahen hai Darmyan Urdu Sad Poetry Shayari 2020



"کچھ بھی باقی نہیں ہے درمیاں "
پھر یوں ہوا محبت میں روانی نہیں رہی 
آنکھ اشک اشک تھی یعنی پانی نہیں رہی
حقیقت کے روبرو تھی نہ آئینہ دل کی طرح 
یعنی اس شخص کی تصویر پرانی نہیں رہی 
بحرو بر کی طرح موج سخن سے قریب تر 
الفاظ میں نمی ہاں پہلی سی کہانی نہیں رہی 
تو دیکھ رہا ہے اے عمر گزشتاں کے مسافر 
دریا تو وہی ہے پانی میں روانی نہیں رہی 
اور ہجر کے بھاؤ کوئی بتائے گا مجھے آکر 
اک اک لمحہ صدیوں کی نشانی نہیں رہی 
دینے والے نے خیرات میں دکھ ھی دیئے تھے 
پہلے سے سائل نہ پہلی سی فراوانی نہیں رہی 
ہاتھ کی جھریوں پہ نظر ڈالوں یا چہرے کی سنو بات 
چرکھا کھات رہی بڑھیا کی جوانی نہیں رہی
ہاتھ اٹھاتی ہوئی مریم نے دیکھا جانب آسمان 
خواب تو شرمندہ ہیں تعبیر جاودانی نہیں رہی 
ڈاکٹر مریم ناز


Jaise Nange Paon Urdu Sad Poetry 2020



جیسے ننگے پاؤں
پھٹے پرانے کپڑوں والے بچے
اپنی خالی جیبوں کا احساس لیے
دل کو اچھی لگنے والی مہنگی چیزیں
کسی دکان کے بند شیشوں سے
پہروں لگ کے تکتے ہیں نا
میں بھی تم کو یونہی میری جان
اکثر تکتا رہتا ہوں

Bara Dushwar Lagta Hai Urdu Sad Shayari Urdu Sad Poetry 2020


بڑا دشوار لگتا ہے
مکمل ہوتے ہوتے ہی
ادھورا پھر سے رہ جانا
کسی کا ہمسفر ہو کر
اکیلے واپسی آنا
کسی کی یاد بن جانا
کسی کا آنسو ہو جانا
واقعی دشوار لگتا ہے
مگر . . .
کسی کے چھوڑ جانے سے
یا واپس لوٹ آنے سے
کسی کو کیا فرق پڑنا
تعلق چھوٹ جانے سے
نقصاں خود کا ہی ہوتا ہے
تلخ ماضی میں رہنے سے
اس لئے . . .
چلو اب بند کرو رونا
اور آنسو پونچھ کر آؤ
کرو سوچوں پر قابو تم
ذرا سا مسکراؤ تو
غم سے باہر آنے کا
پہلا قدم اٹھاؤ تو
خود کی ہمت جگاؤ تو
کیوں کہ. . .
زندگی خوبصورت ہے
اسے یوں ضایع نہیں کرتے
اپنے کمزور ماضی پر
خود کو رلایا نہیں کرتے
اپنی خود کی صلاحیتوں کا
تباہ کن صفایا نہیں کرتے
اور پھر . . .
جو خود کو بدل لیتے ہیں
ذرا سا منفرد ہو کر
پھر خدا بھی تھام لیتا ہے
پیارا انعام دیتا ہے
پاکیزہ رشتے کی صورت
ایک مخلص انسان دیتا ہے
جو تم کو . . .
خود کا نام دیتا ہے
تم کو خاص رکھتا ہے
اور اپنی جان دیتا ہے
اس کے ساتھ تعلق میں
کچھ بھی دشوار نہیں لگتا
کہ پھر سب آسان لگتا ہے
رب کی ازاں لگتا ہے.


Ghulab Aankhen Sharab Aankhen Urdu Loving POetry 2020 Romantic Urdu Shayari


گلاب آنکھیں شراب آنکھیں,
یہی تو ہیں لاجواب آنکھیں
انہیں میں الفت انہیں میں نفرت
سوال آنکھیں عذاب آنکھیں
کبھی نظر میں بلا کی شوخی
کبھی سراپا حجاب آنکھیں
کبھی چھپاتی ہیں راز دل کے
کبھی ہیں دل کی کتاب آنکھیں
کسی نے دیکھیں تو جھیل جیسی
کسی نے پائی شراب آنکھیں
وہ آئے تو لوگ مجھ سے بولے
حضور آنکھیں جناب آنکھیں
عجب تھا یہ گفتگو کا عالم
سوال کوئی جواب آنکھیں
یہ مست مست بے مثال آنکھیں
نشے سے ہر دم نڈھال آنکھیں
اٹھیں تو ہوش و حواس چھینیں
گریں تو کر دیں کمال آنکھیں
کوئی ہے انکے کراہ کا طالب
کسی کا شوق وصال آنکھیں
نہ یوں جلیں نہ یوں ستائیں
کریں تو کچھ یہ خیال آنکھیں
ہیں جینے کا اک بہانہ یارو
یہ روح پرور جمال آنکھیں
درّاز پلکیں وصال آنکھیں
مصوری کا کمال آنکھیں
شراب رب نے حرام کر دی
مگر کیوں رکھی حلال آنکھیں
ہزاروں ان سے قتل ہوئے ہیں
خدا کے بندے سنبھال آنکھیں



Khudgharz Buhat Hoon Tumhen Kya Milega Mujhse Urdu Sad Shayari Poetry 2020

  
خود غرض بہت ہوں تمہیں کیا ملے گا مجھ سے 
میں قسمتوں کا مارا تمہیں کیا ملے گا مجھ سے 
تم خوبرو بہت ہو اپنی دنیا میں جا کے رہ لو
میں پاپ کا بنا ہوں تمہیں کیا ملے گا مجھ سے
میرا اعتبار کیا ہے کس موڑ پر میں مڑ جاؤں 
تیری زندگی حسیں ہے، جا پیار کر تو خود سے
مجھے فکر ہے تو میری،تیری فکر کیوں کروں میں
تیری ہنسی تو ہے تیری تو دور ہوجا مجھ سے


Idhar Dekho Suno Aaj Men batane Lagi Hoon Urdu Sad Poetry 2020


ادھر دیکھو ' سنو ' آج میں بتانے لگی ہوں 
ہاں میں ٹوٹ کے تجھے اب چاہنے لگی ہوں
حسین آنکھوں پہ رکھ کے اپنے جلتے ہونٹ
میں ساری مے ان کی پی جانے لگی ہوں 
شرارت سے چمکتے رہتے ہیں یہ جو دو نگینے
میں  ان سے اکثر  نظریں چرانے لگی ہوں 
تھک سی گئی ہوں بہت  اس آبلہء پائی سے 
سینے پہ سر رکھ کے تیرے  سستانے لگی ہوں
مدہوش کئے رکھتی ہے تیری مسحورکن خوشبو
اس لیے تو چلتے چلتے لڑکھڑانے لگی ہوں 
جب بھی آ جاتے ہو تم میرے تصور میں جاناں 
میں آپ ہی آپ مست غزل گنگنانے لگی ہوں
 جب سے محیط ہوئی تیری حصارِ دعا میں
اس سارے عالم میں اب چھانے لگی ہوں 
 اچھا لگتا ہے اور بھی مجھ سے روٹھا روٹھا سا 
 تبھی تو اے دیپ  خوب اسے ستانے لگی ہوں